اسرائیلی دستاویزات: قذافی نے سادات کو اکتوبر جنگ شروع کرنے سے روکنے کے لیے دباؤ ڈالا ہے

اسرائیلی دستاویزات: قذافی نے سادات کو اکتوبر جنگ شروع کرنے سے روکنے کے لیے دباؤ ڈالا ہے
TT

اسرائیلی دستاویزات: قذافی نے سادات کو اکتوبر جنگ شروع کرنے سے روکنے کے لیے دباؤ ڈالا ہے

اسرائیلی دستاویزات: قذافی نے سادات کو اکتوبر جنگ شروع کرنے سے روکنے کے لیے دباؤ ڈالا ہے
ان دستاویزات نے جنہیں سرکاری اسرائیلی آرکائیو نے شائع کرنا شروع کیا ہے اکتوبر 1973 کی جنگ کی سالگرہ کے موقع پر انکشاف کیا ہے کہ "امان" (فوج میں ملٹری انٹیلی جنس سروس) نے لیبیا کے مرحوم صدر کے دباؤ کے بارے میں معلومات حاصل کی ہے جو معمر قذافی نے اس وقت اپنے مصری ہم منصب مرحوم انور سادات پر ڈالا تھا تاکہ اپنے فوجی منصوبوں کو بدل دیں اور اس سال جنگ نہ کریں۔

ایک دستاویزات میں جو 18 اپریل 1973 کو تل ابیب میں وزیر اعظم گولڈا میر کے گھر پر منعقد ایک مشاورتی اجلاس کا پروٹوکول ہے اس میں اس بات کا ذکر ہے قذافی کو اس بات کا یقین نہیں تھا کہ صدر سادات اسرائیل کا کامیابی سے مقابلہ کریں گے اور انہیں اس بات کا بھی یقین نہیں تھا کہ شامی صدر حافظ الاسد اسرائیل کے ساتھ جنگ کرنے میں سچے اور سنجیدہ ہیں۔(۔۔۔)

پیر - 05 ربیع الاول 1443 ہجری - 11 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15658]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]