کویت نے خواتین کو فوج میں بھرتی ہونے کی اجازت دے دی ہے

شیخ حمد جابر العلی الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے (کونا)
شیخ حمد جابر العلی الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے (کونا)
TT

کویت نے خواتین کو فوج میں بھرتی ہونے کی اجازت دے دی ہے

شیخ حمد جابر العلی الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے (کونا)
شیخ حمد جابر العلی الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے (کونا)
کویت نے کویتی خواتین کو فوج میں شمولیت کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ ملکی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا فیصلہ ہے۔

نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شیخ حمد جابر العلی الصباح نے منگل کو ایک وزارتی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کویتی خواتین کے لیے انتظامی ضابطوں اور فوج کے سلسلہ میں سنہ 1967 کے قانون نمبر 32 کی دفعات کے مطابق سپیشلٹی آفیسرز، نان کمیشنڈ افسران اور فوجی افراد کے طور پر فوجی خدمات میں داخل ہونے کے مقصد سے رجسٹریشن کا دروازہ کھولنے کی بات کی گئی ہے اور قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موجودہ مرحلہ طبی خدمات اور معاون فوجی خدمات تک محدود رہے گا۔

کویتی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم کویتی خواتین کو اپنے مرد بھائی کے ساتھ کویتی فوج میں فوجی کور میں داخل ہونے کا موقع دیں۔(۔۔۔)

بدھ - 07 ربیع الاول 1443 ہجری - 13 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15660]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]