مالکی نے سب سے بڑے بلاک کے ساتھ الصدر کو گھیرے میں لے لیا ہے

بغداد میں کل ہاتھوں سے ووٹوں کی گنتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
بغداد میں کل ہاتھوں سے ووٹوں کی گنتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

مالکی نے سب سے بڑے بلاک کے ساتھ الصدر کو گھیرے میں لے لیا ہے

بغداد میں کل ہاتھوں سے ووٹوں کی گنتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
بغداد میں کل ہاتھوں سے ووٹوں کی گنتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل اتوار کے انتخابات کے نتائج کی روشنی میں عراق ایک نئے سیاسی بحران کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ نوری مالکی کی قیادت میں قانونی ملک کے اتحاد نے اعلان کیا ہے کہ اگلی پارلیمنٹ میں بڑے بلاک  کی تشکیل کے لئے مختلف طاقتوں کے ساتھ رابطے جاری ہیں جس کا عملی طور پر مطلب یہ ہوا کہ الصدر بلاک کو گھیرنا ہے جس نے اپنے نائبین کی تعداد کے لحاظ سے اپنے حریفوں پر واضح فتح حاصل کی ہے اور یہ سمجھا جارہا ہے کہ اسے اگلے وزیر اعظم کے انتخاب کا کام سونپا جائے گا۔

یہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب آزاد ہائی الیکٹورل کمیشن نے بغداد کے کارخ اور روسفا میں 140 اسٹیشنوں کے لیے دستی گنتی اور چھانٹ شروع کی ہے جو الیکٹرانک طور پر گنتی اور ترتیب نہیں دی گئی تھی۔

انتخابی کمیشن کے اعلان کردہ ابتدائی نتائج نے مولوی مقتدی الصدر کی نقل وحرکت کے لیے بڑی پیش رفت دکھائی ہے اور اس کے بعد شیعہ محاذ کے مقابلہ میں قانونی ملک کے اتحاد کا نمبر ہے اور اسی کے ساتھ ایران کی وفادار افواج کو نمایاں غیر مقبولیت کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ان میں سر فہرست ہادی العامری کی قیادت میں الفتح اتحاد ہے۔

شیعہ اور شیعہ کے درمیان تصادم کا خدشہ بڑھ گیا ہے اگرچہ صدر کے ماننے والوں کا کہنا ہے کہ سب سے بڑا بلاک وہ ہے جو سب سے زیادہ ووٹوں کا فاتح ہے اور ان کے مخالف قانونی ملک کے اتحاد کا کہنا ہے کہ سب سے بڑا بلاک وہ ہے جو مختلف بلاکس اور فہرستوں سے ایوان نمائندگان میں تشکیل پائے گا۔(۔۔۔)

جمعرات - 08 ربیع الاول 1443 ہجری - 14 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15661]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]