بلنکن نے ایران کے ساتھ سفارتکاری کے وقت ختم ہونے سے خبردار کیا ہے

بلینکن، عبد اللہ بن زاید اور لیپڈ کو کل واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے صدر دفتر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
بلینکن، عبد اللہ بن زاید اور لیپڈ کو کل واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے صدر دفتر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

بلنکن نے ایران کے ساتھ سفارتکاری کے وقت ختم ہونے سے خبردار کیا ہے

بلینکن، عبد اللہ بن زاید اور لیپڈ کو کل واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے صدر دفتر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
بلینکن، عبد اللہ بن زاید اور لیپڈ کو کل واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے صدر دفتر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے تہران کو فیصلہ کن انتباہ جاری کرتے ہوئے اس بات سے خبردار کیا ہے کہ مشترکہ جامع پلان یعنی جوہری معاہدے کی طرف باہم واپسی کے مقصد سے سفارتکاری کے لیے وقت ختم ہو رہا ہے  اور انہوں نے اتحادی اور دوست ممالک کی مشاورت سے متبادل آپشنز پیش کیا ہے لیکن فوجی نام کا ذکر نہیں کیا ہے کیونکہ انہوں نے اسرائیل کو ایرانی دھمکی کی روشنی میں اپنے دفاع کا حق دیا ہے۔
 
کل بلنکن نے اپنے اماراتی ہم منصب عبد اللہ بن زاید آل نہیان اور اسرائیل کے یائر لیپڈ کی میزبانی کی ہے جنہوں نے واشنگٹن میں ابراہیم معاہدے پر عمل درآمد میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں دو طرفہ اور سہ فریقی مذاکرات کیا ہے۔

مذاکرات کے فورا بعد ایک پریس کانفرنس میں بلنکن نے کہا ہے کہ ہم اس بات پر متحد ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور انہوں نے مزید کہا کہ سفارتی راستہ اس بات کو یقینی بنانے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے.(۔۔۔)

جمعرات - 08 ربیع الاول 1443 ہجری - 14 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15661]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]