واشنگٹن نے سوڈانیوں سے خطرناک سیاست سے بچنے کا مطالبہ کیا ہے

سوڈانی خود مختاری کونسل کے سربراہ عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی خود مختاری کونسل کے سربراہ عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن نے سوڈانیوں سے خطرناک سیاست سے بچنے کا مطالبہ کیا ہے

سوڈانی خود مختاری کونسل کے سربراہ عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی خود مختاری کونسل کے سربراہ عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن سوڈان کے سیاسی بحران میں ثالثی کی لکیر میں داخل ہو گیا ہے جیسا کہ امریکہ کے خصوصی ایلچی برائے ہارن آف افریقہ جیفری فیلٹ مین نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ خطرناک سیاست سے بچیں اور باہمی الزامات کو روکیں اور کسی بھی اختلاف کو مذاکرات کے ذریعے اور بغیر کسی شرط کے حل کرنے پر زور دیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فیلٹ مین نے 12 اکتوبر کو وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے ساتھ ساتھ 13 اکتوبر کو خودمختار کونسل کے چیئرمین عبد الفتاح البرہان کے ساتھ بات چیت کی ہے اور عبوری مرحلہ کو چلانے والے آئینی دستاویز اور سنہ 2020 کے جوبا سلامتی معاہدہ میں جو کچھ کہا گیا ہے اس پر عمل کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

دوسری طرف ہزاروں سوڈانی وکلاء نے کل خرطوم میں ایک مارچ کا اہتمام کیا ہے جس میں سوویرینٹی کونسل کے سربراہ عبد الفتاح البرہان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ کونسل کی صدارت چھوڑ دیں اور آئینی دستاویز پر عمل کرتے ہوئے وقت پر شہریوں کو اس کی صدارت سونپ دیں۔(۔۔۔)

جمعہ - 09 ربیع الاول 1443 ہجری - 15 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15662]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]