لبنانی فوج دوبارہ چھڑپوں کو روکنے کے لیے تعینات ہے

کل بیروت کے علاقے عین الرمانہ میں لبنانی فوج کی تعیناتی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
کل بیروت کے علاقے عین الرمانہ میں لبنانی فوج کی تعیناتی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

لبنانی فوج دوبارہ چھڑپوں کو روکنے کے لیے تعینات ہے

کل بیروت کے علاقے عین الرمانہ میں لبنانی فوج کی تعیناتی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
کل بیروت کے علاقے عین الرمانہ میں لبنانی فوج کی تعیناتی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
بیروت میں گزشتہ روز ہونے والی جھڑپوں کے اثرات کو ختم کرنے کی کوششوں نے ان باشندوں کے دلوں میں بے چینی کو ختم نہیں کیا ہے جو اپنے احساسات کو بیان کرنے میں الجھے ہوئے ہیں اور ان کی تشویش لبنانی فوج کی تعیناتی کے ساتھ بھی ہے جو عین الرمانہ جہاں عیسائی اکثریت آباد ہیں اور الشیاح جہاں شیعہ اکثریت سے آباد ہیں دونوں کے درمیان سڑکوں تعینات ہیں تاکہ تصادم کے نئے دور کو روکا جاسکے۔

مکین اپنے آپ کو جو کچھ ہوا ان کے حقائق کی تصویر کشی سے دور رکھ رہے ہیں جیسا کہ سہام نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ اس نے اپنے بچوں کو کل سے بیروت میں اپنے بھائی کے گھر منتقل کر دیا ہے ، اور جو کچھ ہوا اس کے دوبارہ ہونے کے خوف سے وہ گھر واپس آنے سے گریزاں ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ - 10 ربیع الاول 1443 ہجری - 16 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15663]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]