قندھار کے خودکش حملے میں درجنوں افراد ہلاک

افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں نمازیوں کو نشانہ بنانے والے ایک خودکش حملے کے ایک ہفتے بعد کل قندھار میں ایک اور دھماکہ داعش نے کیا ہے (ای بی اے)
افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں نمازیوں کو نشانہ بنانے والے ایک خودکش حملے کے ایک ہفتے بعد کل قندھار میں ایک اور دھماکہ داعش نے کیا ہے (ای بی اے)
TT

قندھار کے خودکش حملے میں درجنوں افراد ہلاک

افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں نمازیوں کو نشانہ بنانے والے ایک خودکش حملے کے ایک ہفتے بعد کل قندھار میں ایک اور دھماکہ داعش نے کیا ہے (ای بی اے)
افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں نمازیوں کو نشانہ بنانے والے ایک خودکش حملے کے ایک ہفتے بعد کل قندھار میں ایک اور دھماکہ داعش نے کیا ہے (ای بی اے)
قندھار میں نماز جمعہ کے دوران خودکش حملہ آوروں نے ایک شیعہ مسجد پر حملہ کیا جس میں کم از کم 41 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

اس خبر کی تیاری کے وقت تک کسی بھی فریق نے قندھار میں حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے جو طویل عرصے سے "طالبان" کا گڑھ سمجھا جاتا ہے لیکن یہ قندوز شہر میں شیعہ نمازیوں کو نشانہ بنانے والے اس خودکش حملے کے ایک ہفتے بعد ہوا ہے (شمالی) جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔

قندھار پولیس کے سربراہ مولوی محمود نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد آج جمعہ مبارک کے روز ایک شیعہ مسجد پر وحشیانہ حملے کے نتیجے میں مارے گئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ - 10 ربیع الاول 1443 ہجری - 16 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15663]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]