قندھار کے خودکش حملے میں درجنوں افراد ہلاک

افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں نمازیوں کو نشانہ بنانے والے ایک خودکش حملے کے ایک ہفتے بعد کل قندھار میں ایک اور دھماکہ داعش نے کیا ہے (ای بی اے)
افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں نمازیوں کو نشانہ بنانے والے ایک خودکش حملے کے ایک ہفتے بعد کل قندھار میں ایک اور دھماکہ داعش نے کیا ہے (ای بی اے)
TT

قندھار کے خودکش حملے میں درجنوں افراد ہلاک

افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں نمازیوں کو نشانہ بنانے والے ایک خودکش حملے کے ایک ہفتے بعد کل قندھار میں ایک اور دھماکہ داعش نے کیا ہے (ای بی اے)
افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں نمازیوں کو نشانہ بنانے والے ایک خودکش حملے کے ایک ہفتے بعد کل قندھار میں ایک اور دھماکہ داعش نے کیا ہے (ای بی اے)
قندھار میں نماز جمعہ کے دوران خودکش حملہ آوروں نے ایک شیعہ مسجد پر حملہ کیا جس میں کم از کم 41 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

اس خبر کی تیاری کے وقت تک کسی بھی فریق نے قندھار میں حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے جو طویل عرصے سے "طالبان" کا گڑھ سمجھا جاتا ہے لیکن یہ قندوز شہر میں شیعہ نمازیوں کو نشانہ بنانے والے اس خودکش حملے کے ایک ہفتے بعد ہوا ہے (شمالی) جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔

قندھار پولیس کے سربراہ مولوی محمود نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد آج جمعہ مبارک کے روز ایک شیعہ مسجد پر وحشیانہ حملے کے نتیجے میں مارے گئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ - 10 ربیع الاول 1443 ہجری - 16 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15663]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]