سوڈان میں حکومتی شراکت داروں کے اختلافات سڑک پر ہوئے رونما

کل خرطوم میں صدارتی محل کے آس پاس میں فوج کی حمایت میں مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل خرطوم میں صدارتی محل کے آس پاس میں فوج کی حمایت میں مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں حکومتی شراکت داروں کے اختلافات سڑک پر ہوئے رونما

کل خرطوم میں صدارتی محل کے آس پاس میں فوج کی حمایت میں مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل خرطوم میں صدارتی محل کے آس پاس میں فوج کی حمایت میں مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈان میں حکمراں شراکت داروں کے درمیان ایک نئے تناؤ میں ایک طرف فوج اور دوسری طرف عام شہریوں نے سڑکوں پر اپنے حامیوں کو متحرک کرنا شروع کر دیا ہے کیونکہ کل فوج کی حمایت میں دار الحکومت خرطوم میں جمہوریہ محل کے ارد گرد ہزاروں لوگوں نے مظاہرہ کیا ہے اور آزادانہ انتخابات کے انعقاد تک ملک کو چلانے کے ذمہ دار حکومت کا تختہ الٹنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس پر سیاسی اور معاشی بحرانوں کو ختم کرنے میں ناکامی کا الزام لگایا ہے۔

"نیشنل چارٹر گروپ" جس میں مسلح تحریکیں اور کچھ سیاسی جماعتیں شامل ہیں جو آزادی اور تبدیلی کی قوتوں سے الگ ہو گئی ہیں اور ملک میں حکمران اتحاد کا سب سے بڑا بلاک ہے اس نے اپنے حامیوں سے کل خرطوم میں مارچ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ تبدیلی کی قوتوں کو متحد کرنے کے مقصد سے ہے جو عبوری حکومت کا سیاسی انکیوبیٹر ہے۔(۔۔۔)

اتوار - 11 ربیع الاول 1443 ہجری - 17 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15664]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]