پس پردہ افہام وتفہیم کی وجہ سے عراق میں انتخابی کشیدگی ہوئی کمhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3260746/%D9%BE%D8%B3-%D9%BE%D8%B1%D8%AF%DB%81-%D8%A7%D9%81%DB%81%D8%A7%D9%85-%D9%88%D8%AA%D9%81%DB%81%DB%8C%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%D9%85
پس پردہ افہام وتفہیم کی وجہ سے عراق میں انتخابی کشیدگی ہوئی کم
بغداد میں عراقی ہائی الیکٹورل کمیشن کے عملے کے ہاتھوں ووٹوں کی گنتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
پس پردہ افہام وتفہیم کی وجہ سے عراق میں انتخابی کشیدگی ہوئی کم
بغداد میں عراقی ہائی الیکٹورل کمیشن کے عملے کے ہاتھوں ووٹوں کی گنتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی انتخابات کے حتمی نتائج کا انتظار کرتے ہوئے جس کا اعلان آج یا کل متوقع ہے ایسا لگتا ہے کہ زیادہ تر جیتنے والے اور ہارنے والے رہنماؤں کے درمیان پردے کے پیچھے ہونے والی افہام وتفہیم نے ابتدائی نتائج کے اعلان کے بعد کشیدگی کو کم کر دیا ہے۔
ایک سینئر عراقی سیاستدان نے الشرق الاوسط کو جو بتایا ہے اس کے مطابق انتخابات کے ابتدائی نتائج کے ظہور کے بعد کے پہلے لمحات مشکل تھے اور خاص طور پر یہ نتائج ایک سے زیادہ فریقوں کے لیے غیر متوقع تھے اور اسی بات کو سمجھنا بھی مشکل تھا یہاں تک کہ یہ بھی فرض کر لیا گیا کہ حتمی نتائج مساوات کو بدل سکتے ہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔