دمشق اور انقرہ کے درمیان "شامی شریان" کے تنازعے کی شدتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3261156/%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D9%82%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%B4%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%B4%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%B2%D8%B9%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%AF%D8%AA
دمشق اور انقرہ کے درمیان "شامی شریان" کے تنازعے کی شدت
شمال مغربی شام میں حلب - لاذقیہ سڑک پر ایک بینر کو دیکھا جا سکتا ہے
ادلب: فراس کرم
TT
TT
دمشق اور انقرہ کے درمیان "شامی شریان" کے تنازعے کی شدت
شمال مغربی شام میں حلب - لاذقیہ سڑک پر ایک بینر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک طرف دمشق اور اس کے اتحادیوں کے درمیان اور دوسری طرف انقرہ اور اس کے وفادار دھڑوں کے درمیان حلب - لاذقیہ روڈ یا M4 پر تنازعہ جاری ہے جسے شام کے شمال مغرب میں ایک "سٹریٹجک نس" کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
ترک فوج اور وفادار دھڑوں کے کنٹرول میں ایک حصے میں الشرق الاوسط کے دورے سے گزشتہ ماہ کے آخر میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے مابین ہونے والے سربراہی اجلاس کے نتائج کی توقع کی حالت کا اظہار ہوا ہے اور اس سڑک کے مستقبل پر اس کے اثرات کا بھی اظہار ہوا ہے جس کے چالو کرنے کے سلسلہ میں ماسکو کا مطالبہ ہے جسے پچھلے سال پوٹن - اردوغان معاہدے کے تحت شروع کیا جانا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)