دمشق اور انقرہ کے درمیان "شامی شریان" کے تنازعے کی شدتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3261156/%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D9%82%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%B4%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%B4%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%B2%D8%B9%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%AF%D8%AA
دمشق اور انقرہ کے درمیان "شامی شریان" کے تنازعے کی شدت
شمال مغربی شام میں حلب - لاذقیہ سڑک پر ایک بینر کو دیکھا جا سکتا ہے
ادلب: فراس کرم
TT
TT
دمشق اور انقرہ کے درمیان "شامی شریان" کے تنازعے کی شدت
شمال مغربی شام میں حلب - لاذقیہ سڑک پر ایک بینر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک طرف دمشق اور اس کے اتحادیوں کے درمیان اور دوسری طرف انقرہ اور اس کے وفادار دھڑوں کے درمیان حلب - لاذقیہ روڈ یا M4 پر تنازعہ جاری ہے جسے شام کے شمال مغرب میں ایک "سٹریٹجک نس" کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
ترک فوج اور وفادار دھڑوں کے کنٹرول میں ایک حصے میں الشرق الاوسط کے دورے سے گزشتہ ماہ کے آخر میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے مابین ہونے والے سربراہی اجلاس کے نتائج کی توقع کی حالت کا اظہار ہوا ہے اور اس سڑک کے مستقبل پر اس کے اثرات کا بھی اظہار ہوا ہے جس کے چالو کرنے کے سلسلہ میں ماسکو کا مطالبہ ہے جسے پچھلے سال پوٹن - اردوغان معاہدے کے تحت شروع کیا جانا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]