دمشق اور انقرہ کے درمیان "شامی شریان" کے تنازعے کی شدت

شمال مغربی شام میں حلب - لاذقیہ سڑک پر ایک بینر کو دیکھا جا سکتا ہے
شمال مغربی شام میں حلب - لاذقیہ سڑک پر ایک بینر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

دمشق اور انقرہ کے درمیان "شامی شریان" کے تنازعے کی شدت

شمال مغربی شام میں حلب - لاذقیہ سڑک پر ایک بینر کو دیکھا جا سکتا ہے
شمال مغربی شام میں حلب - لاذقیہ سڑک پر ایک بینر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک طرف دمشق اور اس کے اتحادیوں کے درمیان اور دوسری طرف انقرہ اور اس کے وفادار دھڑوں کے درمیان حلب - لاذقیہ روڈ یا M4  پر تنازعہ جاری ہے  جسے شام کے شمال مغرب میں ایک "سٹریٹجک نس" کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

ترک فوج اور وفادار دھڑوں کے کنٹرول میں ایک حصے میں الشرق الاوسط کے دورے سے گزشتہ ماہ کے آخر میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے مابین ہونے والے سربراہی اجلاس کے نتائج کی توقع کی حالت کا اظہار ہوا ہے اور اس سڑک کے مستقبل پر اس کے اثرات کا بھی اظہار ہوا ہے جس کے چالو کرنے کے سلسلہ میں ماسکو کا مطالبہ ہے جسے پچھلے سال پوٹن - اردوغان معاہدے کے تحت شروع کیا جانا ہے۔(۔۔۔)

منگل - 13 ربیع الاول 1443 ہجری - 19 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15666]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]