لیبیا کی اتحادی حکومت کو تقسیم کا سامنا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3261166/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7-%DB%81%DB%92
لیبیا کے کوسٹ گارڈ کے ارکان کو تارکین وطن کو کل سمندر میں کشتی سے بچاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کی قومی اتحاد کی حکومت میں بڑھتی ہوئی تقسیم کے اشارے کے ساتھ وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ نے سرکاری کمیونیکیشن کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تبدیل کرنے کے سلسلہ میں اپنے نائب حسین القطرانی کی انتباہات کو نظر انداز کرنے کے بعد اپنی حکومت کے اندر سیرینیکا خطے کے نمائندوں کے ساتھ اپنے تنازعہ کو تیز کردیا ہے۔
ایک سرکاری خط میں القطرانی نے دبیبہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کمپنی کے انتظامی مراکز میں کوئی تبدیلی نہ کریں کیونکہ یہ حساس خود مختار سروس اداروں میں سے ایک ہے اور یہ مطالبہ اس وقت تک کے لئے ہے جب تک کہ سیرینیکا خطے کے مطالبات طے نہیں ہو پاتے ہیں لیکن دبیبہ نے ان انتباہات کو نظر انداز کر دیا ہے اور پرسوں ہولڈنگ فار کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا ہے اور نئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کے اعلان کے بعد طرابلس میں کمپنی کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔