لیبیا کی اتحادی حکومت کو تقسیم کا سامنا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3261166/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7-%DB%81%DB%92
لیبیا کے کوسٹ گارڈ کے ارکان کو تارکین وطن کو کل سمندر میں کشتی سے بچاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کی قومی اتحاد کی حکومت میں بڑھتی ہوئی تقسیم کے اشارے کے ساتھ وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ نے سرکاری کمیونیکیشن کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تبدیل کرنے کے سلسلہ میں اپنے نائب حسین القطرانی کی انتباہات کو نظر انداز کرنے کے بعد اپنی حکومت کے اندر سیرینیکا خطے کے نمائندوں کے ساتھ اپنے تنازعہ کو تیز کردیا ہے۔
ایک سرکاری خط میں القطرانی نے دبیبہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کمپنی کے انتظامی مراکز میں کوئی تبدیلی نہ کریں کیونکہ یہ حساس خود مختار سروس اداروں میں سے ایک ہے اور یہ مطالبہ اس وقت تک کے لئے ہے جب تک کہ سیرینیکا خطے کے مطالبات طے نہیں ہو پاتے ہیں لیکن دبیبہ نے ان انتباہات کو نظر انداز کر دیا ہے اور پرسوں ہولڈنگ فار کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا ہے اور نئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کے اعلان کے بعد طرابلس میں کمپنی کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]