رابن کے دفتر کے سابق ڈائریکٹر جنرل شمعون شیپس نے کہا کہ قتل کے بعد بننے والی سرکاری تحقیقاتی کمیٹی نے رابن کے گارڈ میں سیکیورٹی غفلت کے ساتھ معاملہ کیا ہے اور اس ماحول کو نظر انداز کیا ہے جس وجہ سے قتل کی راہ ہموار ہوئی تھی۔
انہوں نے نیتن یاہو پر جو اس وقت اپوزیشن کے سربراہ تھے الزام لگایا ہے کہ وہ رابن کے خلاف خونی اشتعال کو روکنے کے لیے کچھ نہیں کر رہے تھے بلکہ انہوں نے تہواروں اور مظاہروں میں حصہ لیا تھا جن میں رابن پر غداری کا الزام لگایا گیا تھا کیونکہ انہوں نے اوسلو معاہدوں پر دستخط کیا تھا۔(۔۔۔)
منگل - 13 ربیع الاول 1443 ہجری - 19 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15666]