ایران مصر کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی امید کی کوشش کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3261181/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%85%D8%B5%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%B4%D8%B4-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
ایران مصر کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی امید کی کوشش کر رہا ہے
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مصر کے ساتھ تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے کی خواہش کے حوالے سے ایک اعلی سطحی ایرانی اشارہ نے اس مسئلے کو دوبارہ منظر عام پر لادیا ہے اور یہ تقریبا اس ملاقات کے ایک ماہ بعد ہوا ہے جب دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ ایک ساتھ جمغ ہوئے تھے اور یہ اقوام متحدہ کے اجلاسوں کے موقع پر نیو یارک میں پیش ہوا ہے۔
یہ نئی ایرانی کوشش وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کی زبانی سامنے آئی ہے جنہوں نے کل کہا تھا کہ قاہرہ اور تہران کے درمیان تعلقات میں پیش رفت خطے کے مفاد میں ہے اور انہوں نے اس کی ترقی کو سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات سے جوڑا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔