لیبیا میں انتخابات اور افہام ومفاہمت کے لیے بین الاقوامی حمایت

کل طرابلس میں منعقد "لیبیا کے استحکام کی حمایت" کانفرنس میں شرکاء کی ایک گروپ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل طرابلس میں منعقد "لیبیا کے استحکام کی حمایت" کانفرنس میں شرکاء کی ایک گروپ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا میں انتخابات اور افہام ومفاہمت کے لیے بین الاقوامی حمایت

کل طرابلس میں منعقد "لیبیا کے استحکام کی حمایت" کانفرنس میں شرکاء کی ایک گروپ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل طرابلس میں منعقد "لیبیا کے استحکام کی حمایت" کانفرنس میں شرکاء کی ایک گروپ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کی میزبانی میں "لیبیا کے استحکام کی حمایت" کانفرنس میں شریک ممالک کے وفود نے لیبیا کے انتخابات کو وقت پر منعقد کرنے اور لیبیا میں مفاہمت کے حصول کے لیے اپنے ممالک کی حمایت پر زور دیا ہے اور یہی انتخابات کے انعقاد کے لئےبنیادی حل ہے اور اسی طرح انہوں نے تمام غیر ملکی افواج کے لیبیا سے نکل جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔

کانفرنس کے حتمی بیان میں 24 دسمبر (دسمبر) کو مقررہ تاریخ میں منصفانہ، شفاف اور جامع انداز میں انتخابات کے انعقاد کے مقصد سے اعتماد سازی کے لیے ضروری اقدامات کرنے اور قومی اتحاد کی حکومت کی طرف سے لیبیا کی خودمختاری اور آزادی کے عزم پر زور دیا ہے اور اس کے اندرونی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کرنے کے ساتھ ساتھ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے حکام کے عزم، "برلن 1" اور "برلن 2" کانفرنسوں کے نتائج اور روڈ میپ پر بھی زور دیا ہے۔

قومی اتحاد کی حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ نے شریک وفود کو اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ امن منصوبے کے مطابق وقت پر صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کے لیے اپنی حمایت سے آگاہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ- 16 ربیع الاول 1443 ہجری - 22 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15668]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]