سوڈان کے شہر شہری حکومت کی حمایت کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں

شہری حکومت کی حمایت میں کل خرطوم میں مظاہرین کے ہجوم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہری حکومت کی حمایت میں کل خرطوم میں مظاہرین کے ہجوم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان کے شہر شہری حکومت کی حمایت کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں

شہری حکومت کی حمایت میں کل خرطوم میں مظاہرین کے ہجوم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہری حکومت کی حمایت میں کل خرطوم میں مظاہرین کے ہجوم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل لاکھوں سوڈانی ملک کے مختلف شہروں خاص طور پر دارالحکومت خرطوم کی سڑکوں پر جمع ہوئے ہیں تاکہ خودمختاری کونسل کی صدارت شہریوں کو سونپ دیا جائے، بغاوت کی کسی بھی کوشش کو روک دیا جائے، سیکیورٹی سروسز میں اصلاحات کیا جائے اور فوج میں مسلح تحریکوں کو شامل کر دیا جائے۔

کل بھیڑ جو شہری حکمرانی کی حمایت کا مطالبہ کرنے کے لیے اٹھی تھی 11 اپریل 2019 کو صدر عمر البشیر کی حکومت کا تختہ الٹنے والے عوامی انقلاب کے بعد سب سے بڑا ہے اور مظاہرین نے حکومت پر اپنا قبضہ جمانے کے سلسلہ میں عسکریت پسندوں کی کوششوں اور مسلح تحریکوں کے ساتھ اتحاد کے ذریعہ شہریوں کے درمیان فتنہ پیدا کرنے کی مذمت کی ہے اور ان دستاویز پر عمل پیرا ہونے کا مطالبہ کیا ہے جو عبوری دور کے دوسرے نصف حصے میں فوج سے سویلین کو صدارت کی منتقلی کی ضرورت کی بات کی گئ ہے۔(۔۔۔)

جمعہ- 16 ربیع الاول 1443 ہجری - 22 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15668]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]