سوڈان کے شہر شہری حکومت کی حمایت کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں

شہری حکومت کی حمایت میں کل خرطوم میں مظاہرین کے ہجوم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہری حکومت کی حمایت میں کل خرطوم میں مظاہرین کے ہجوم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان کے شہر شہری حکومت کی حمایت کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں

شہری حکومت کی حمایت میں کل خرطوم میں مظاہرین کے ہجوم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہری حکومت کی حمایت میں کل خرطوم میں مظاہرین کے ہجوم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل لاکھوں سوڈانی ملک کے مختلف شہروں خاص طور پر دارالحکومت خرطوم کی سڑکوں پر جمع ہوئے ہیں تاکہ خودمختاری کونسل کی صدارت شہریوں کو سونپ دیا جائے، بغاوت کی کسی بھی کوشش کو روک دیا جائے، سیکیورٹی سروسز میں اصلاحات کیا جائے اور فوج میں مسلح تحریکوں کو شامل کر دیا جائے۔

کل بھیڑ جو شہری حکمرانی کی حمایت کا مطالبہ کرنے کے لیے اٹھی تھی 11 اپریل 2019 کو صدر عمر البشیر کی حکومت کا تختہ الٹنے والے عوامی انقلاب کے بعد سب سے بڑا ہے اور مظاہرین نے حکومت پر اپنا قبضہ جمانے کے سلسلہ میں عسکریت پسندوں کی کوششوں اور مسلح تحریکوں کے ساتھ اتحاد کے ذریعہ شہریوں کے درمیان فتنہ پیدا کرنے کی مذمت کی ہے اور ان دستاویز پر عمل پیرا ہونے کا مطالبہ کیا ہے جو عبوری دور کے دوسرے نصف حصے میں فوج سے سویلین کو صدارت کی منتقلی کی ضرورت کی بات کی گئ ہے۔(۔۔۔)

جمعہ- 16 ربیع الاول 1443 ہجری - 22 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15668]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]