ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں پر مغربی رابطہ اجلاس

ایران کے صدر کو 8 اکتوبر کے دن بوشہر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایران کے صدر کو 8 اکتوبر کے دن بوشہر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں پر مغربی رابطہ اجلاس

ایران کے صدر کو 8 اکتوبر کے دن بوشہر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایران کے صدر کو 8 اکتوبر کے دن بوشہر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن نے کل برسلز میں امریکہ کے علاوہ جوہری معاہدے پر دستخط کرنے والے پانچ ممالک کے ساتھ یا یورپی "ثالث" کے ساتھ یورپی یونین کے وزیر خارجہ جوزف بوریل یا اپنے معاون اینریک مورا کے ساتھ ملاقات کے ذریعے ملاقات کے سلسلہ میں ایران کی خواہش کو ترک کردیا ہے۔

اس کے بجائے آج پیرس کی میزبانی میں ایک کوآرڈینیشن میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس میں ایرانی جوہری فائل کے انچارج امریکی عہدیدار رابرٹ مالے اور فرانس، جرمنی اور برطانیہ میں وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر شامل ہوں گے اور یہ تہران کے لیے ایک مضبوط پیغام ہے کہ جوہری فائل سے نمٹنے کے حوالے سے امریکی اور یورپی موقف ایران کے خیال سے کہیں زیادہ متفق ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ- 16 ربیع الاول 1443 ہجری - 22 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15668]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]