ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں پر مغربی رابطہ اجلاسhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3276846/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%BE%D8%B1%D9%88%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D8%B1%D8%A7%D8%A8%D8%B7%DB%81-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3
ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں پر مغربی رابطہ اجلاس
ایران کے صدر کو 8 اکتوبر کے دن بوشہر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن نے کل برسلز میں امریکہ کے علاوہ جوہری معاہدے پر دستخط کرنے والے پانچ ممالک کے ساتھ یا یورپی "ثالث" کے ساتھ یورپی یونین کے وزیر خارجہ جوزف بوریل یا اپنے معاون اینریک مورا کے ساتھ ملاقات کے ذریعے ملاقات کے سلسلہ میں ایران کی خواہش کو ترک کردیا ہے۔
اس کے بجائے آج پیرس کی میزبانی میں ایک کوآرڈینیشن میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس میں ایرانی جوہری فائل کے انچارج امریکی عہدیدار رابرٹ مالے اور فرانس، جرمنی اور برطانیہ میں وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر شامل ہوں گے اور یہ تہران کے لیے ایک مضبوط پیغام ہے کہ جوہری فائل سے نمٹنے کے حوالے سے امریکی اور یورپی موقف ایران کے خیال سے کہیں زیادہ متفق ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]