پوٹن اور بینیٹ کے درمیان گرم اور خفیہ بات چیت

روسی صدر ولادی میر پوٹن اور اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کو کل سوچی میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی صدر ولادی میر پوٹن اور اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کو کل سوچی میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پوٹن اور بینیٹ کے درمیان گرم اور خفیہ بات چیت

روسی صدر ولادی میر پوٹن اور اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کو کل سوچی میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی صدر ولادی میر پوٹن اور اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کو کل سوچی میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کرملین نے اعلان کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کل سوچی کے ریزورٹ میں گرم تعلقات کے ماحول میں "طویل، تعمیری اور انتہائی خفیہ بات چیت کی ہے اور وہ بھی ایسے وقت میں یہ بات ہوئی ہے جب پانچ گھنٹے جاری رہنے والی بات چیت میں بینیٹ کے ساتھ جانے والے اسرائیلی وزیر تعمیر زیو ایلکن نے کو اس بات چیت کو کامیاب اور بہت اہم قرار دیا ہے۔

سوچی میں بینیٹ کے ساتھ اپنی ملاقات کے آغاز سے پہلے پوٹن نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو منفرد اور باہمی اعتماد پر مبنی قرار دیا ہے اور اپنی امید بھی ظاہر کی ہے کہ بینیٹ اسرائیل اور روس کے تعلقات کے حوالے سے اپنے پیشرو بنیامین نیتن یاہو کے نقطہ نظر کو جاری رکھیں گے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں ہم شام میں ریاستی اختیار بحال کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں اور ہمارے درمیان اختلافی مسائل ہیں جن کی تعداد کم نہیں ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ- 17 ربیع الاول 1443 ہجری - 23 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15669]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]