گرم فائلوں کی وجہ سے ایک نئی سرد جنگ کی شروعات ہو سکتی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3276876/%DA%AF%D8%B1%D9%85-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D9%84%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AF-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9%D8%A7%D8%AA-%DB%81%D9%88-%D8%B3%DA%A9%D8%AA%DB%8C-%DB%81%DB%92
گرم فائلوں کی وجہ سے ایک نئی سرد جنگ کی شروعات ہو سکتی ہے
فروری 2019 میں چین امریکہ تجارتی مذاکرات کے آغاز کے لیے بیجنگ میں تیاریوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
پچھلے کچھ دنوں سے بین الاقوامی میدان میں سفارتی کشیدگی کے ایک سلسلے نے نئی سرد جنگ کو دوبارہ شروع کر دیا ہے جسے امریکہ نے روس اور چین کے بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ کا سامنا کرنے کے لئے شروع کیا ہے اور واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان ایک نئی کشیدگی کے طور پر امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اگر چین نے اس جزیرے پر حملہ کیا تو ان کا ملک تائیوان کا عسکری دفاع کرے گا جسے چین اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہے۔
دوسری جانب چین نے کل مطالبہ کیا ہے کہ واشنگٹن تائیوان کے حوالے سے محتاط رہے اور وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے کہا ہے کہ چین اپنے بنیادی مفادات سے متعلق مسائل پر کسی سمجھوتے کی اجازت نہیں دے گا اور انہوں نے آگاہ بھی کیا کہ واشنگٹن کو تائیوان کے معاملہ میں سنبھل کر معاملہ اور گفتگو کرنی چاہئے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔