دبیبہ اپنے نائب کے اختلاف کے بحران پر قابو پانا چاہتے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3276891/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%86%D8%A7%D8%A6%D8%A8-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%88-%D9%BE%D8%A7%D9%86%D8%A7-%DA%86%D8%A7%DB%81%D8%AA%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
دبیبہ اپنے نائب کے اختلاف کے بحران پر قابو پانا چاہتے ہیں
لیبیا کی خاتون وزیر خارجہ نجلا المنقوش کو اپنے کویتی ہم منصب شیخ احمد ناصر الصباح کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران دارالحکومت طرابلس میں لیبیا کے استحکام کی حمایت کے لیے ایک کانفرنس کے اختتام کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
دبیبہ اپنے نائب کے اختلاف کے بحران پر قابو پانا چاہتے ہیں
لیبیا کی خاتون وزیر خارجہ نجلا المنقوش کو اپنے کویتی ہم منصب شیخ احمد ناصر الصباح کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران دارالحکومت طرابلس میں لیبیا کے استحکام کی حمایت کے لیے ایک کانفرنس کے اختتام کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
ایک طرف پیرس لیبیا سے کرائے کے فوجیوں کو نکالنے کے مسئلے پر ایک کانفرنس کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے تو دوسری طرف لیبیا کی قومی اتحاد" حکومت کے سربراہ عبد الحمید دبیبہ نے ملک کے مشرق سے اپنے نائب حسین القطرانی کی بغاوت پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں جنہوں نے سرینیکا علاقے کے حقوق کو نظر انداز کرنے کے اپنے الزامات کے پس منظر میں حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔
دبیبہ نے ایک سرکاری وفد کو اپنے نائب رمضان ابو جناح کی سربراہی میں ایک سرکاری کام کے مشن پر ملک کے مشرق میں سب سے بڑے شہر بن غازی میں ایک ہفتے کے لیے بھیجا ہے جس کا مقصد قطرانی سے ملاقات کرنا ہے اور حکومت کے سلسلہ میں ان کی آخری پوزیشن کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کرنا ہے اور انہیں اپنے کام پر واپس آنے کے لئے آمادہ کرنا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)