2022 کے آخر تک "کورونا" کے متاثرین کے دگنے ہونے کی توقع ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3276896/2022-%DA%A9%DB%92-%D8%A2%D8%AE%D8%B1-%D8%AA%DA%A9-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%AB%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%DA%AF%D9%86%DB%92-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D9%88%D9%82%D8%B9-%DB%81%DB%92
2022 کے آخر تک "کورونا" کے متاثرین کے دگنے ہونے کی توقع ہے
شمالی ہندوستان میں ویکسینیشن سینٹر کے سامنے قطار کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وباء کے متاثرین کی تعداد جو کہ اب تک تقریبا 50 لاکھ ہے اگلے سال کے اختتام سے پہلے دگنی ہو سکتی ہے کیونکہ ترقی پذیر ممالک کو ویکسین اور امداد فراہم کرنے کے سلسلہ میں امیر ممالک اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں جلدی نہیں کر رہے ہیں تاکہ ان کی آبادی کو وائرس سے بچایا جا سکے جہاں نئی لہروں کے اٹھنے کا اندیشہ ہے۔
یہ انتباہ ڈبلیو ایچ او کے گلوبل ہیلتھ فنانسنگ کے سفیر برطانوی حکومت کے سابق وزیر اعظم گورڈن براؤن کی طرف سے آیا ہے جنہوں نے کہا کہ غریب اور ترقی پذیر ممالک کی مناسب ویکسین حاصل کرنے میں ناکامی انفیکشن کے نتیجے میں ہونے والی اموات میں اضافے کا باعث بنے گی اور اگلے سال کے اختتام سے پہلے تک ان کی تعداد دس ملین تک ہو جائے گی اور یہ عالمی ناکامی سمجھی جائے گی اور اس سے ہمارے مفادات اور ہم سب کی سلامتی کو دھچکا لگے گا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)