2022 کے آخر تک "کورونا" کے متاثرین کے دگنے ہونے کی توقع ہے

شمالی ہندوستان میں ویکسینیشن سینٹر کے سامنے قطار کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمالی ہندوستان میں ویکسینیشن سینٹر کے سامنے قطار کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

2022 کے آخر تک "کورونا" کے متاثرین کے دگنے ہونے کی توقع ہے

شمالی ہندوستان میں ویکسینیشن سینٹر کے سامنے قطار کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمالی ہندوستان میں ویکسینیشن سینٹر کے سامنے قطار کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وباء کے متاثرین کی تعداد جو کہ اب تک تقریبا 50 لاکھ ہے اگلے سال کے اختتام سے پہلے دگنی ہو سکتی ہے کیونکہ ترقی پذیر ممالک کو ویکسین اور امداد فراہم کرنے کے سلسلہ میں امیر ممالک اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں جلدی نہیں کر رہے ہیں تاکہ ان کی آبادی کو وائرس سے بچایا جا سکے جہاں نئی لہروں کے اٹھنے کا اندیشہ ہے۔

یہ انتباہ ڈبلیو ایچ او کے گلوبل ہیلتھ فنانسنگ کے سفیر برطانوی حکومت کے سابق وزیر اعظم گورڈن براؤن کی طرف سے آیا ہے جنہوں نے کہا کہ غریب اور ترقی پذیر ممالک کی مناسب ویکسین حاصل کرنے میں ناکامی انفیکشن کے نتیجے میں ہونے والی اموات میں اضافے کا باعث بنے گی اور اگلے سال کے اختتام سے پہلے تک ان کی تعداد دس ملین تک ہو جائے گی اور یہ عالمی ناکامی سمجھی جائے گی اور اس سے ہمارے مفادات اور ہم سب کی سلامتی کو دھچکا لگے گا۔(۔۔۔)

ہفتہ- 17 ربیع الاول 1443 ہجری - 23 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15669]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]