جوبائیڈن کی طرف سے آب وہوا کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک تاریخی منصوبے کا اعلان

امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
TT

جوبائیڈن کی طرف سے آب وہوا کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک تاریخی منصوبے کا اعلان

امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ اعلان کیا ہے کہ ان کا یہ اقتصادی منصوبہ آب وہوا کے بحران سے مقابلہ کرنے کے لیے سب سے بڑا سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے۔

امریکی صدر نے اپنے لمبے چوڑے منصوبے کو  1750 ارب ڈالر تک کی کمی کرکے پیش کیا ہے اور سنہ  2030 تک شیشے کو گرم کئے جانے والے گیس کے پھیلنے سے روکنے کے لیے پانچ سو پچاس ارب ڈالر کی کارروائی اس میں شامل ہے اور یہ 2005 کے معیار کے مقابلے میں 20 سے 52 فیصد کے درمیان ہے۔

بائیڈن نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ انہوں نے ایک تاریخی منصوبہ کانگریس کے حوالے کیا ہےجس میں سماجی وماحولیاتی تبدیلیوں کو بروئے کار لانے کے غرض سے اربوں ڈالر کے سرمائے کا خیال رکھا گیا ہے اور یہ اعلان ایسے وقت میں آیا جب وہ گول میز کانفرنس اور 20 ممالک کے چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے یورپ جا رہے ہیں۔(۔۔۔)
 

 

جمعرات - 22 ربیع الاول 1443 ہجری - 28 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15674]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]