جوبائیڈن کی طرف سے آب وہوا کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک تاریخی منصوبے کا اعلان

امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
TT

جوبائیڈن کی طرف سے آب وہوا کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک تاریخی منصوبے کا اعلان

امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ اعلان کیا ہے کہ ان کا یہ اقتصادی منصوبہ آب وہوا کے بحران سے مقابلہ کرنے کے لیے سب سے بڑا سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے۔

امریکی صدر نے اپنے لمبے چوڑے منصوبے کو  1750 ارب ڈالر تک کی کمی کرکے پیش کیا ہے اور سنہ  2030 تک شیشے کو گرم کئے جانے والے گیس کے پھیلنے سے روکنے کے لیے پانچ سو پچاس ارب ڈالر کی کارروائی اس میں شامل ہے اور یہ 2005 کے معیار کے مقابلے میں 20 سے 52 فیصد کے درمیان ہے۔

بائیڈن نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ انہوں نے ایک تاریخی منصوبہ کانگریس کے حوالے کیا ہےجس میں سماجی وماحولیاتی تبدیلیوں کو بروئے کار لانے کے غرض سے اربوں ڈالر کے سرمائے کا خیال رکھا گیا ہے اور یہ اعلان ایسے وقت میں آیا جب وہ گول میز کانفرنس اور 20 ممالک کے چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے یورپ جا رہے ہیں۔(۔۔۔)
 

 

جمعرات - 22 ربیع الاول 1443 ہجری - 28 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15674]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]