جی20 سربراہی اجلاس میں گلاسگو کے موقع پر معیشت کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے

روم میں جی20 سربراہی اجلاس کے لیے سیکورٹی تیاریوں کی ایک جھلک دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
روم میں جی20 سربراہی اجلاس کے لیے سیکورٹی تیاریوں کی ایک جھلک دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
TT

جی20 سربراہی اجلاس میں گلاسگو کے موقع پر معیشت کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے

روم میں جی20 سربراہی اجلاس کے لیے سیکورٹی تیاریوں کی ایک جھلک دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
روم میں جی20 سربراہی اجلاس کے لیے سیکورٹی تیاریوں کی ایک جھلک دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
اٹلی کل روم میں جی20 سربراہی اجلاس کی میزبانی کی تیاری کر رہا ہے اور واضح رہے کہ یہ اجلاس واشنگٹن میں پہلی سربراہی کانفرنس منعقد ہونے کے تیرہ سال بعد اور سعودی حکومت کی صدارت میں ریاض کے اندر آخری سربراہی اجلاس کی میزبانی کے تقریباً ایک سال بعد ہو رہا ہے۔

گلاسگو میں بین الاقوامی موسمیاتی کانفرنس "کپ 26" کے موقع پر سربراہی اجلاس جس میں امریکی صدر جو بائیڈن شرکت کریں گے جبکہ چینی اور روسی صدر شرکت نہیں کریں گے اس اجلاس میں کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جن میں "COVID-19" کی وبا کا مقابلہ کرنا، بڑے پیمانے پر ویکسین کی دستیابی، معاشی بحالی کا حصول اور موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنا جیسے اہم موضوعات شامل ہیں۔

 سربراہی اجلاس کی میز پر بہت سے اہم اور متنازع مسائل ہیں جن میں اٹلی حکومت نے سول سوسائٹی سے متعلق تنظیموں اور تحریکوں کے لیے وسیع فضا تیار کی ہے اور "بیسویں سربراہی اجلاس" کے موقع پر ان تنظیموں نے اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈریگی کو ایک پیغام بھیجا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اگر غربت اور غذائی قلت کی شرح ہر روز ریکارڈ توڑتی رہی اور کووڈ -19  کے متاثرین اور اس وبا کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی تعداد بڑھتی رہی تو یقینا سماجی عدم مساوات وتفاوت گہرا ہوتا جائے گا۔(۔۔۔)

جمعہ - 23 ربیع الاول 1443 ہجری - 29 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15675]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]