جی20 سربراہی اجلاس کے افتتاح کے موقع پر کورونا کی فائلوں، معیشت کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم موضاعات کا غلبہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3288941/%D8%AC%DB%8C20-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%81%D8%AA%D8%AA%D8%A7%D8%AD-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D9%84%D9%88%DA%BA%D8%8C-%D9%85%D8%B9%DB%8C%D8%B4%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%D8%A7%D9%84%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1
جی20 سربراہی اجلاس کے افتتاح کے موقع پر کورونا کی فائلوں، معیشت کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم موضاعات کا غلبہ
گزشتہ روز روم میں منعقد ہونے والے جی20 سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے رہنماؤں کے ساتھ ڈاکٹروں اور طبی عملے کی ایک یادگار تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
جی20 سربراہی اجلاس کے افتتاح کے موقع پر کورونا کی فائلوں، معیشت کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم موضاعات کا غلبہ
گزشتہ روز روم میں منعقد ہونے والے جی20 سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے رہنماؤں کے ساتھ ڈاکٹروں اور طبی عملے کی ایک یادگار تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
کل بروز ہفتہ روم کے اندر جی20 کے ممالک کے سربراہان کا دو روزہ اجلاس شروع ہو چکا ہے جس میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے اور عالمی معیشت کی بحالی کے موضوع کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر خاص طور سے بات کی گئی ہے اور خیال رہے کہ ان کی اس میٹنگ کے فوراً بعد اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں ایک "کوب26" موسمیاتی کانفرنس ہوگی جس میں 120 سے زیادہ ملکوں کے سربراہان مملکت شرکت کریں گے۔ گزشتہ روز روم میں اٹلی کے وزیر اعظم ماریو ڈریگھی نے جی20 سربراہی اجلاس کا آغاز تہوار جسیے ماحول میں کیا جس نے ان دو طرفہ ملاقاتوں کی راہ ہموار کی جو اس کے انعقاد کے موقع پر پیش آئيں ہیں جن میں سب سے نمایاں امریکی صدر جو بائیڈن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان ملاقات ہے اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ کووڈ- 19 (COVID-19) کے ظہور کے بعد پہلی بار متعدد رہنماؤں نے ذاتی طور پر شرکت کرنے والے اپنے موقف کا اظہار کیا ہے اور ان ملاقاتوں نے شریک ہونے والے بعض ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔