جی20 سربراہی اجلاس کے افتتاح کے موقع پر کورونا کی فائلوں، معیشت کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم موضاعات کا غلبہ

گزشتہ روز روم میں منعقد ہونے والے جی20 سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے رہنماؤں کے ساتھ ڈاکٹروں اور طبی عملے کی ایک یادگار تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
گزشتہ روز روم میں منعقد ہونے والے جی20 سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے رہنماؤں کے ساتھ ڈاکٹروں اور طبی عملے کی ایک یادگار تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
TT

جی20 سربراہی اجلاس کے افتتاح کے موقع پر کورونا کی فائلوں، معیشت کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم موضاعات کا غلبہ

گزشتہ روز روم میں منعقد ہونے والے جی20 سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے رہنماؤں کے ساتھ ڈاکٹروں اور طبی عملے کی ایک یادگار تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
گزشتہ روز روم میں منعقد ہونے والے جی20 سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے رہنماؤں کے ساتھ ڈاکٹروں اور طبی عملے کی ایک یادگار تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
کل بروز ہفتہ روم کے اندر جی20 کے ممالک کے سربراہان کا دو روزہ اجلاس شروع ہو چکا ہے جس میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے اور عالمی معیشت کی بحالی کے موضوع کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر خاص طور سے بات کی گئی ہے اور خیال رہے کہ ان کی اس میٹنگ کے فوراً بعد اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں ایک "کوب26" موسمیاتی کانفرنس ہوگی جس میں 120 سے زیادہ ملکوں کے سربراہان مملکت شرکت کریں گے۔
 
گزشتہ روز روم میں اٹلی کے وزیر اعظم ماریو ڈریگھی نے جی20 سربراہی اجلاس کا آغاز تہوار جسیے ماحول میں کیا جس نے ان دو طرفہ ملاقاتوں کی راہ ہموار کی جو اس کے انعقاد کے موقع پر پیش آئيں ہیں جن میں سب سے نمایاں امریکی صدر جو بائیڈن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان ملاقات ہے اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ کووڈ- 19 (COVID-19) کے ظہور کے بعد پہلی بار متعدد رہنماؤں نے ذاتی طور پر شرکت کرنے والے اپنے موقف کا اظہار کیا ہے اور ان ملاقاتوں نے شریک ہونے والے بعض ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔(۔۔۔)

 اتوار - 25 ربیع الاول 1443 ہجری - 31 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15677]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]