سعودی بجٹ میں 2019 کے بعد پہلی سہ ماہی سرپلسhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3289016/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%A8%D8%AC%D9%B9-%D9%85%DB%8C%DA%BA-2019-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D9%BE%DB%81%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DB%81-%D9%85%D8%A7%DB%81%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D9%BE%D9%84%D8%B3
سعودی آرامکو نے تیسری سہ ماہی کے خالص منافع کے لیے اپنے مالیاتی نتائج کو دوگنا کرنے کا اعلان کیا ہے (ای پی اے)
ظہران:«الشرق الأوسط»
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
ظہران:«الشرق الأوسط»
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
سعودی بجٹ میں 2019 کے بعد پہلی سہ ماہی سرپلس
سعودی آرامکو نے تیسری سہ ماہی کے خالص منافع کے لیے اپنے مالیاتی نتائج کو دوگنا کرنے کا اعلان کیا ہے (ای پی اے)
ایک ایسے وقت میں جب سعودی آرامکو - سب سے بڑی بین الاقوامی تیل کمپنی - نے اعلان کیا ہے کہ اس سال کی تیسری سہ ماہی میں اس کی کاروباری کارکردگی دگنی ہوگئی ہے اور سعودی وزارت خزانہ نے اتوار کے روز انکشاف کیا ہے کہ 2019 سے اب تک کے وقت میں سہ ماہی بجٹ میں پہلی بار مالی سرپلس ریکارڈ کیا گیا ہے اور وزارت خزانہ کے ایک اعلان کے مطابق ریاستی بجٹ نے تیسری سہ ماہی میں 236.6 بلین ریال (63 بلین ڈالر) کے اخراجات کے مقابلے میں 243.3 بلین ریال (64.8 بلین ڈالر) کی کل آمدنی حاصل کی ہے یعنی 6.6 بلین ریال ($ 1.7 بلین) کا سرپلس سامنے آیا ہے۔
آخری سہ ماہی جس میں سعودی عرب کے بجٹ نے سرپلس حاصل کیا وہ 2019 کی پہلی سہ ماہی تھی، جب اس نے 27.8 بلین ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا تھا اور ختم ہونے والی سہ ماہی کے نتائج کے مطابق اس سال کے آغاز سے اب تک سعودی مالیات کو حاصل ہونے والی کل آمدنی 5.3 بلین ریال کے خسارے کے ساتھ 701.6 بلین ریال کے اخراجات کے مقابلے میں 696.2 بلین ریال بنتی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]