تہران نے "جوہری معاملہ" کو علاقائی مسائل سے جوڑنے سے انکار کر دیا ہے

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان سے 22 ستمبر کو نیویارک میں ملاقات کی ہے (مہر)
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان سے 22 ستمبر کو نیویارک میں ملاقات کی ہے (مہر)
TT

تہران نے "جوہری معاملہ" کو علاقائی مسائل سے جوڑنے سے انکار کر دیا ہے

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان سے 22 ستمبر کو نیویارک میں ملاقات کی ہے (مہر)
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان سے 22 ستمبر کو نیویارک میں ملاقات کی ہے (مہر)
ایران نے اپنے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کے ذریعے جوہری مذاکرات کو علاقائی مسائل سے جوڑنے سے انکار کرتے ہوئے جوہری معاہدے کی بحالی اور ایران پر اقتصادی پابندیاں ہٹانے کے لیے امریکی انتظامیہ کی سنجیدگی پر سوالیہ نشان لگایا ہے۔

حکومت کے ترجمان "ایران" اخبار سے شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں عبد اللہیان نے علاقائی فائل کو مذاکرات میں شامل کرنے کی امریکی اور یورپی کوششوں پر تنقید کرتے ہوئے انہیں مطالبات میں لالچی قرار دیا ہے اور دوسری جانب انہوں نے تجویز پیش کی کہ ایرانی مذاکرات کار پڑوسیوں اور خطے کے بااثر کھلاڑیوں کو جوہری مذاکرات کے طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کریں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ انہوں نے اپنے عمانی ہم منصب سے کہا کہ وہ علاقائی جماعتوں کو جوہری مذاکرات کے بارے میں معلومات فراہم کریں۔(۔۔۔)

پیر - 26 ربیع الاول 1443 ہجری - 01 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15678]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]