طالبان رہنما نے اپنی موت کی افواہوں کی تردید کی ہے

مئی 2016 میں "طالبان" کی طرف سے اپنے لیڈر کی جاری کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
مئی 2016 میں "طالبان" کی طرف سے اپنے لیڈر کی جاری کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

طالبان رہنما نے اپنی موت کی افواہوں کی تردید کی ہے

مئی 2016 میں "طالبان" کی طرف سے اپنے لیڈر کی جاری کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
مئی 2016 میں "طالبان" کی طرف سے اپنے لیڈر کی جاری کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
"طالبان" کے ذرائع نے کل تصدیق کی ہے کہ تحریک کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخوندزادہ جنوبی افغانستان کے شہر قندھار میں عوامی سطح پر نمودار ہوئے ہیں جو ایک غیر معمولی واقعہ ہے اور اس سے ان کی موت کے بارے میں گردش کرنے والی افواہوں کی تردید ہوئی ہے اور خاص طور پر چونکہ ان کو گزشتہ اگست میں "طالبان" کے شہر پر قبضہ کرنے کے بعد بھی نہیں دیکھا گیا ہے اور اسی وجہ سے ان قیاس آرائیوں کا آغاز ہوا ہے۔

"طالبان" کے ایک رہنما نے کہا کہ وہ اخوندزادہ کے ساتھ تھے جب وہ حاضر ہوئے تھے اور انہوں نے "رائٹرز" کو بتایا کہ سپریم لیڈر نے پرسوں ہفتے کے روز قندھار میں ایک مذہبی اسکول کا دورہ کیا ہے اور جب گزشتہ ستمبر میں امریکی زیرقیادت افواج کے انخلاء کے بعد تحریک نے اپنی عبوری حکومت کی نقاب کشائی کی پراسرار اخوندزادہ نے 2016 سے کمانڈر انچیف کا کردار برقرار رکھا ہے اور یہ کردار تحریک کے اندر ان کے سیاسی، مذہبی اور عسکری امور کے حوالے سے اعلیٰ ترین اتھارٹی ہے۔(۔۔۔)

پیر - 26 ربیع الاول 1443 ہجری - 01 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15678]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]