مارب میں حوثیوں کے جرائم کو روکنے کے لیے بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ

گزشتہ روز شمالی مارب میں حوثیوں کی گولہ باری سے مسجد کی تباہی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شمالی مارب میں حوثیوں کی گولہ باری سے مسجد کی تباہی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مارب میں حوثیوں کے جرائم کو روکنے کے لیے بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ

گزشتہ روز شمالی مارب میں حوثیوں کی گولہ باری سے مسجد کی تباہی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شمالی مارب میں حوثیوں کی گولہ باری سے مسجد کی تباہی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ نے مارب اور دیگر یمنی گورنریٹس میں بے دفاع شہریوں کے خلاف اپنے جرائم جاری رکھے ہوئے ہیں جن میں سے تازہ ترین گروپ نے دو بیلسٹک میزائلوں سے جنوبی ضلع الجوبہ میں ایک سلفی مرکز اور ایک مسجد کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجہ میں خواتین اور بچوں سمیت تقریباً 40 افراد ہلا ہوئے ہیں۔

ملیشیا مارب گورنریٹ کے مغرب میں واقع ضلع جوبہ کے بقیہ علاقوں پر شدید حملوں، میزائلوں کی شیلنگ اور ڈرونز کے ذریعے حملہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں شہری انتہائی پیچیدہ انسانی حالات میں مارب شہر کی طرف بھاگنے پر مجبور ہیں۔(۔۔۔)

منگل - 27 ربیع الاول 1443 ہجری - 02 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15679]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]