مراکش نے جزائر کی گیس کی سپلائی روکنے کی اہمیت کو کم کردیاہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3289056/%D9%85%D8%B1%D8%A7%DA%A9%D8%B4-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%DB%8C%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D9%BE%D9%84%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%81%D9%85%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%A7%DB%81%DB%92
مراکش نے جزائر کی گیس کی سپلائی روکنے کی اہمیت کو کم کردیاہے
صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جزائر کے حکام کی جانب سے مغرب پائپ لائن کے ذریعے مراکش کے علاقے سے اسپین تک گیس پمپ کرنے کے معاہدے کی تجدید نہ کرنے کے جواب میں مراکش نے جزائر کے گیس کی سپلائی روکنے کے فیصلے کی اہمیت کو کم قرار دیا ہے جو تقریباً 12 بلین کیوبک میٹر گیس لے جاتی ہے اور انہوں نے ایک بیان میں جس پر نیشنل آفس آف ہائیڈرو کاربن اور معدنیات اور قومی دفتر برائے بجلی اور پینے کے لیے اچھے پانی نے مشترکہ طور پر دستخط کیا تھا انہوں نے کہا کہ جزائر کے حکام کی طرف سے اعلان کردہ فیصلے کا فی الحال قومی بجلی کے نظام کی کارکردگی پر بہت کم اثر پڑے گا اور بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مراکش کے پڑوس کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے اور اس فیصلے کی توقع میں ملک میں بجلی کی فراہمی کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری انتظامات کیے گئے ہیں۔
کل جزائر کی وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے مراکش کے لئے گیس کی فراہمی بند کرنے کے سلسلہ مین اپنے ملک کے فیصلے کو بلیک میلنگ کا ذریعہ سمجھا ہے جبکہ ہم اسے مغرب کے انضمام کا منصوبہ سمجھتے تھے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)