مراکش نے جزائر کی گیس کی سپلائی روکنے کی اہمیت کو کم کردیاہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3289056/%D9%85%D8%B1%D8%A7%DA%A9%D8%B4-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%DB%8C%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D9%BE%D9%84%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%81%D9%85%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%A7%DB%81%DB%92
مراکش نے جزائر کی گیس کی سپلائی روکنے کی اہمیت کو کم کردیاہے
صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جزائر کے حکام کی جانب سے مغرب پائپ لائن کے ذریعے مراکش کے علاقے سے اسپین تک گیس پمپ کرنے کے معاہدے کی تجدید نہ کرنے کے جواب میں مراکش نے جزائر کے گیس کی سپلائی روکنے کے فیصلے کی اہمیت کو کم قرار دیا ہے جو تقریباً 12 بلین کیوبک میٹر گیس لے جاتی ہے اور انہوں نے ایک بیان میں جس پر نیشنل آفس آف ہائیڈرو کاربن اور معدنیات اور قومی دفتر برائے بجلی اور پینے کے لیے اچھے پانی نے مشترکہ طور پر دستخط کیا تھا انہوں نے کہا کہ جزائر کے حکام کی طرف سے اعلان کردہ فیصلے کا فی الحال قومی بجلی کے نظام کی کارکردگی پر بہت کم اثر پڑے گا اور بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مراکش کے پڑوس کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے اور اس فیصلے کی توقع میں ملک میں بجلی کی فراہمی کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری انتظامات کیے گئے ہیں۔
کل جزائر کی وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے مراکش کے لئے گیس کی فراہمی بند کرنے کے سلسلہ مین اپنے ملک کے فیصلے کو بلیک میلنگ کا ذریعہ سمجھا ہے جبکہ ہم اسے مغرب کے انضمام کا منصوبہ سمجھتے تھے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔