مراکش نے جزائر کی گیس کی سپلائی روکنے کی اہمیت کو کم کردیاہے

صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مراکش نے جزائر کی گیس کی سپلائی روکنے کی اہمیت کو کم کردیاہے

صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جزائر کے حکام کی جانب سے مغرب پائپ لائن کے ذریعے مراکش کے علاقے سے اسپین تک گیس پمپ کرنے کے معاہدے کی تجدید نہ کرنے کے جواب میں مراکش نے جزائر کے گیس کی سپلائی روکنے کے فیصلے کی اہمیت کو کم قرار دیا ہے جو تقریباً 12 بلین کیوبک میٹر گیس لے جاتی ہے اور انہوں نے ایک بیان میں جس پر نیشنل آفس آف ہائیڈرو کاربن اور معدنیات اور قومی دفتر برائے بجلی اور پینے کے لیے اچھے پانی نے مشترکہ طور پر دستخط کیا تھا انہوں نے کہا کہ جزائر کے حکام کی طرف سے اعلان کردہ فیصلے کا فی الحال قومی بجلی کے نظام کی کارکردگی پر بہت کم اثر پڑے گا اور بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مراکش کے پڑوس کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے اور اس فیصلے کی توقع میں ملک میں بجلی کی فراہمی کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری انتظامات کیے گئے ہیں۔

کل جزائر کی وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے مراکش کے لئے گیس کی فراہمی بند کرنے کے سلسلہ مین اپنے ملک کے فیصلے کو بلیک میلنگ کا ذریعہ سمجھا ہے جبکہ ہم اسے مغرب کے انضمام کا منصوبہ سمجھتے تھے۔(۔۔۔)

منگل - 27 ربیع الاول 1443 ہجری - 02 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15679]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]