ترکی اور ایران کو روکنے کے لیے مشرقی شام میں امریکی نقل وحرکت

ایک امریکی فوجی کو عراق کے ساتھ سیمالکا سرحدی کراسنگ کے قریب شمال مشرقی شام کے ایک علاقے میں صورتحال کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک امریکی فوجی کو عراق کے ساتھ سیمالکا سرحدی کراسنگ کے قریب شمال مشرقی شام کے ایک علاقے میں صورتحال کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی اور ایران کو روکنے کے لیے مشرقی شام میں امریکی نقل وحرکت

ایک امریکی فوجی کو عراق کے ساتھ سیمالکا سرحدی کراسنگ کے قریب شمال مشرقی شام کے ایک علاقے میں صورتحال کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک امریکی فوجی کو عراق کے ساتھ سیمالکا سرحدی کراسنگ کے قریب شمال مشرقی شام کے ایک علاقے میں صورتحال کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی فوج اور آئی ایس آئی ایس کے خلاف بین الاقوامی اتحاد نے شمال مشرقی شام میں میدانی اقدامات کا ایک سلسلہ چلایا ہے جس کا مقصد ترکی، جو فوجی آپریشن شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اور ایران، جس پر واشنگٹن نے خطے میں امریکی اڈہ پر ڈرون کے ذریعہ حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے دونوں کو روکنا ہے۔
 
عینی شاہدین نے روم میں ترک صدر رجب طیب اردوغان اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان حالیہ ملاقات کے بعد "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (SDF) کی حمایت کے لیے بین الاقوامی اتحاد کے پہلے قافلے کے داخلے کی اطلاع دی ہے اور ترک فریق نے فرات کے مشرق میں "SDF" شام کے خلاف ایک نئی دراندازی کی بات کی ہے۔

حزب اختلاف کے "مغاویر الثورہ" دھڑے نے اعلان کیا ہے کہ داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد میں مشترکہ ٹاسک فورس کے ڈپٹی کمانڈر انچیف برطانوی بریگیڈیئر جنرل رچرڈ بیل نے التنف بیس کا دورہ کیا ہے اور اس دورہ سے چند دن پہلے امریکی حکام نے ایران پر شامی - عراقی اردنی سرحد پر واقع فوجی اڈوں پر ڈرون کے ذریعہ حملہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔(۔۔۔)

 بدھ - 28 ربیع الاول 1443 ہجری - 03 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15680]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]