باغیوں کو امید ہے کہ عدیس ابابا ہفتوں کے اندر گر جائے گاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3289136/%D8%A8%D8%A7%D8%BA%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF-%DB%81%DB%92-%DA%A9%DB%81-%D8%B9%D8%AF%DB%8C%D8%B3-%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%A8%D8%A7-%DB%81%D9%81%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%B1-%DA%AF%D8%B1-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%92-%DA%AF%D8%A7
باغیوں کو امید ہے کہ عدیس ابابا ہفتوں کے اندر گر جائے گا
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے کل اپنی رپورٹ میں کہا کہ ہمارے پاس یہ ماننے کی معقول بنیادیں ہیں کہ ٹائیگرے تنازعہ کے تمام فریقوں نے بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی ہیں (ای پی اے)
واشنگٹن: علی بردی
TT
TT
باغیوں کو امید ہے کہ عدیس ابابا ہفتوں کے اندر گر جائے گا
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے کل اپنی رپورٹ میں کہا کہ ہمارے پاس یہ ماننے کی معقول بنیادیں ہیں کہ ٹائیگرے تنازعہ کے تمام فریقوں نے بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی ہیں (ای پی اے)
ٹیگرائے پیپلز لیبریشن فرنٹ کے ساتھ منسلک اورومو گروپ نے تصدیق کی ہے کہ ایتھوپیا کا دارالحکومت باغیوں کے قبضے میں ہفتوں نہیں تو چند مہینوں کے اندر گر سکتا ہے کیونکہ حکومتی افواج کے ساتھ لڑائی میں شدت آچکی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے الزام لگایا گیا ہے کہ سالہا سال سے جاری جنگ کے فریقوں نے انتہائی وحشیانہ مظالم کا ارتکاب کیا ہے جو جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہے۔
جیسے جیسے لڑائی جاری رہی، قتل عام، اجتماعی عصمت دری اور قحط کے بحران کی اطلاعات سامنے آئیں اور اقوام متحدہ اور ایتھوپیا کی حکومت کے درمیان مشترکہ رپورٹ میں ہر طرف سے انسانیت کے خلاف جرائم کے امکان کے بارے میں خبردار کرنے کے بعد بیچلیٹ نے ہونے والی خلاف ورزیوں کی انتہائی بربریت کی مذمت کی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔