جزائر کے الزامات کے بعد رباط میں خاموشی چھائی ہے

جزائر کے الزامات کے بعد رباط میں خاموشی چھائی ہے
TT

جزائر کے الزامات کے بعد رباط میں خاموشی چھائی ہے

جزائر کے الزامات کے بعد رباط میں خاموشی چھائی ہے
ایک طرف جزائر کے ایوان صدر نے کل ایک بیان میں مراکش کی فوج پر جزائر کے ٹرکوں پر بمباری کا الزام لگایا ہے جس کی وجہ سے 3 جزائری مارے گئے ہیں اور رباط نے اس معاملے پر خاموش اختیار کر رکھا ہے۔

جزائر کی صدارت نے اشارہ کیا ہے کہ یہ حادثہ جزائر کے ورقلہ، موریتانیہ کے نواکشوٹ کے درمیان سڑک پر پہلی نومبر کو پیش آیا ہے اور مراکش کو دھمکی دی ہے کہ یہ جرم سزا کے بغیر نہیں ختم ہوگا اور بیان کے مطابق تین جزائری شہری اپنے ٹرکوں کی بمباری میں اس وقت مارے گئے جب وہ علاقے کے لوگوں کے درمیان معمول کے تجارتی تبادلے کے حصے کے طور پر نواکشوٹ اور ورقلہ کے درمیان سفر کر رہے تھے۔

بیان میں اشارہ دیا گیا ہے کہ جزائر کے حکام نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں اور کئی عناصر نے واقعے میں صحراء میں تعینات مراکشی افواج کے ملوث ہونے کا اشارہ دیا ہے اور اس میں جدید ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات - 29 ربیع الاول 1443 ہجری - 04 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15681]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]