جزائر کے الزامات کے بعد رباط میں خاموشی چھائی ہے

جزائر کے الزامات کے بعد رباط میں خاموشی چھائی ہے
TT

جزائر کے الزامات کے بعد رباط میں خاموشی چھائی ہے

جزائر کے الزامات کے بعد رباط میں خاموشی چھائی ہے
ایک طرف جزائر کے ایوان صدر نے کل ایک بیان میں مراکش کی فوج پر جزائر کے ٹرکوں پر بمباری کا الزام لگایا ہے جس کی وجہ سے 3 جزائری مارے گئے ہیں اور رباط نے اس معاملے پر خاموش اختیار کر رکھا ہے۔

جزائر کی صدارت نے اشارہ کیا ہے کہ یہ حادثہ جزائر کے ورقلہ، موریتانیہ کے نواکشوٹ کے درمیان سڑک پر پہلی نومبر کو پیش آیا ہے اور مراکش کو دھمکی دی ہے کہ یہ جرم سزا کے بغیر نہیں ختم ہوگا اور بیان کے مطابق تین جزائری شہری اپنے ٹرکوں کی بمباری میں اس وقت مارے گئے جب وہ علاقے کے لوگوں کے درمیان معمول کے تجارتی تبادلے کے حصے کے طور پر نواکشوٹ اور ورقلہ کے درمیان سفر کر رہے تھے۔

بیان میں اشارہ دیا گیا ہے کہ جزائر کے حکام نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں اور کئی عناصر نے واقعے میں صحراء میں تعینات مراکشی افواج کے ملوث ہونے کا اشارہ دیا ہے اور اس میں جدید ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات - 29 ربیع الاول 1443 ہجری - 04 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15681]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]