جزائر کے الزامات کے بعد رباط میں خاموشی چھائی ہے

جزائر کے الزامات کے بعد رباط میں خاموشی چھائی ہے
TT

جزائر کے الزامات کے بعد رباط میں خاموشی چھائی ہے

جزائر کے الزامات کے بعد رباط میں خاموشی چھائی ہے
ایک طرف جزائر کے ایوان صدر نے کل ایک بیان میں مراکش کی فوج پر جزائر کے ٹرکوں پر بمباری کا الزام لگایا ہے جس کی وجہ سے 3 جزائری مارے گئے ہیں اور رباط نے اس معاملے پر خاموش اختیار کر رکھا ہے۔

جزائر کی صدارت نے اشارہ کیا ہے کہ یہ حادثہ جزائر کے ورقلہ، موریتانیہ کے نواکشوٹ کے درمیان سڑک پر پہلی نومبر کو پیش آیا ہے اور مراکش کو دھمکی دی ہے کہ یہ جرم سزا کے بغیر نہیں ختم ہوگا اور بیان کے مطابق تین جزائری شہری اپنے ٹرکوں کی بمباری میں اس وقت مارے گئے جب وہ علاقے کے لوگوں کے درمیان معمول کے تجارتی تبادلے کے حصے کے طور پر نواکشوٹ اور ورقلہ کے درمیان سفر کر رہے تھے۔

بیان میں اشارہ دیا گیا ہے کہ جزائر کے حکام نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں اور کئی عناصر نے واقعے میں صحراء میں تعینات مراکشی افواج کے ملوث ہونے کا اشارہ دیا ہے اور اس میں جدید ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات - 29 ربیع الاول 1443 ہجری - 04 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15681]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]