ایران نے کشتی کے منظر نامے کے ساتھ مذاکرات میں واپسی کا ارادہ کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3289156/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%B4%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
ایران نے کشتی کے منظر نامے کے ساتھ مذاکرات میں واپسی کا ارادہ کیا ہے
"ریولوشنری گارڈز" کی طرف سے شائع کردہ ایک ویڈیو کا اسکرین شاٹ جس میں ویتنام کا جھنڈا لہرانے والے آئل ٹینکر پر قبضہ کرنے کی کوششوں کے درمیان ایک امریکی جنگی جہاز کے سامنے ایرانی کشتیاں دکھائی دے رہی ہیں (اے پی)
ایران نے کشتی کے منظر نامے کے ساتھ مذاکرات میں واپسی کا ارادہ کیا ہے
"ریولوشنری گارڈز" کی طرف سے شائع کردہ ایک ویڈیو کا اسکرین شاٹ جس میں ویتنام کا جھنڈا لہرانے والے آئل ٹینکر پر قبضہ کرنے کی کوششوں کے درمیان ایک امریکی جنگی جہاز کے سامنے ایرانی کشتیاں دکھائی دے رہی ہیں (اے پی)
24 اکتوبر کو پاسداران انقلاب کی جانب سے ایک آئل ٹینکر کو قبضے میں لینے کے حوالے سے دونوں فریقوں کی جانب سے متضاد بیانات کے درمیان ایران اور امریکہ کے درمیان خطے کے پانیوں میں ایک بار پھر تناؤ پیدا ہوا ہے جب کہ مبصرین کا خیال ہے کہ اس واقعے کے بارے میں تہران کے اعلان کا یہ وقت ویانا مذاکرات میں ایران کی واپسی کے اعلان کو پوشیدہ رکھنا ہے۔
اس کے ساتھ ہی گزشتہ روز یورپی یونین نے اعلان کیا تھا کہ عالمی طاقتوں اور تہران کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی پر مذاکرات 29 نومبر کو ویانا میں دوبارہ شروع ہوں گے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]