میقاتی کو اپنی حکومت کے اندر تفرد اور رکاوٹ کی شکایت ہے

بری اور میقاتی کو کل اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی پارلیمنٹ)
بری اور میقاتی کو کل اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی پارلیمنٹ)
TT

میقاتی کو اپنی حکومت کے اندر تفرد اور رکاوٹ کی شکایت ہے

بری اور میقاتی کو کل اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی پارلیمنٹ)
بری اور میقاتی کو کل اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی پارلیمنٹ)
لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اپنی حکومت کے اندر انفرادیت اور رکاوٹ کی شکایت کرتے ہوئے سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کی فائل کو مناسب اصولوں کے مطابق حل کرنے کے عزم پر زور دیا ہے اور ایک بار پھر وزیر اطلاعات جارج قرداحی کے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

میقاتی نے صدر جمہوریہ مائکل عون اور صدر پارلیمنٹ نبیہ بری کے دورے کے بعد موسم سرما کے سیاحتی پیکیج کے اجراء کی تقریب میں بات کی ہے اور کہا ہے کہ اگر ان لوگوں کا سلوک جنہوں نے حکومت سے باہر رہنے کا انتخاب کیا ہے یا اپوزیشن کے راستہ کو اختیار کیا ہے ان کو سمجھا جائز قرار دیا جا سکتا ہے، پھر بھی جس چیز پر رکا جا سکتا ہے وہ ہے انفرادیتٰ اور رکاوٹ ہے جس کا سامنا حکومت اندر سے کر رہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ وہ لوگ جو یہ سمجھتے ہیں کہ رکاوٹ اور چھتوں کو بڑھانا ہی حل ہے وہ غلطی پر ہیں اور انہوں نے رکاوٹ کے نقطہ نظر کا حوالہ دیا ہے جس کا حکومت کو اندر سے نشانہ بنایا گیا ہے اور عدلیہ کے کام میں کونسل کی مداخلت کو مسترد کیا ہے۔

میقاتی نے تمام وزراء پر وزارتی یکجہتی کے عزم کے سلسلہ میں زور دیا ہے جس سے حکومت کے کام اور پالیسی کے بنیادی اصولوں کی وضاحت ہوتی ہے اور اس کے مواد کی پابندی کی بھی وضاحت ہوتی ہے اور ہر وہ چیز جو ان مستقلات سے باہر کہی جاتی ہے مسترد کردی جاتی ہے اور حکومت کو کسی چیز کا پابند نہیں بناتی ہے اورقرداحی کی طرف سے جواب براہ راست آیا ہے جو یادین چینل کے ذریعے سامنے آیا ہے اور اس میں اس بات کی یقین دہانی ہے کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے اور نہ ہی اپنی پوزیشن تبدیل کریں گے۔(...)

جمعہ - 30 ربیع الاول 1443 ہجری - 05 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15682]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]