ایران کے تعاون سے انکار کے سلسلہ میں مغربی مذاکرات

ایران کے تعاون سے انکار کے سلسلہ میں مغربی مذاکرات
TT

ایران کے تعاون سے انکار کے سلسلہ میں مغربی مذاکرات

ایران کے تعاون سے انکار کے سلسلہ میں مغربی مذاکرات
آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کو گزشتہ روز گلاسگو میں موسمیاتی سربراہی اجلاس کے موقع پر فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لی ڈریان سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)

پیرس نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنے سے ایران کے انکار کے حوالے سے اتحادیوں کے ساتھ جاری مذاکرات کا انکشاف کیا ہے اور یہ اقدام مذاکرات کی بحالی سے چند ہفتے قبل کیا گیا ہے جس کا مقصد اس کی جوہری سرگرمیوں کو روکنے والے معاہدے کو بحال کرنا ہے۔

فرانسیسی وزارت خارجہ کی ترجمان این کلیئر لیجینڈرے نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم اور ہمارے شراکت دار اس بات کو یقینی بنانے کے بارے میں محتاط ہیں کہ ایران اپنے وعدوں کو پورا کرے گا یا نہیں اور ہم ابھی بھی (اپنے شراکت داروں کے ساتھ) اس طرح مذاکرات کر رہے ہیں کہ ایران کے عدم تعاون کا جواب کیسے دیا جائے۔

کئی ہفتوں سے بین الاقوامی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے تہران کا دورہ کرنے اور وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کے ساتھ اعلیٰ سطحی بات چیت کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے لیکن ایرانی اہلکار کا کووڈ-19 سے متاثر ہونے کے اعلان کی وجہ سے آنے والے دنوں میں یہ ملاقات ممکن نہیں ہو پائے گا۔(۔۔۔)

جمعہ - 30 ربیع الاول 1443 ہجری - 05 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15682]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]