لینڈرکنگ: حوثیوں نے امن وسلامتی کے لیے اپنے عزم وارادہ کا اظہار نہیں کیا ہے

امریکی ایلچی برائے یمن ٹم لینڈرکنگ کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی محکمہ خارجہ)
امریکی ایلچی برائے یمن ٹم لینڈرکنگ کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی محکمہ خارجہ)
TT

لینڈرکنگ: حوثیوں نے امن وسلامتی کے لیے اپنے عزم وارادہ کا اظہار نہیں کیا ہے

امریکی ایلچی برائے یمن ٹم لینڈرکنگ کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی محکمہ خارجہ)
امریکی ایلچی برائے یمن ٹم لینڈرکنگ کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی محکمہ خارجہ)
یمن کے لیے امریکی ایلچی ٹِم لینڈرکنگ نے کہا کہ حوثی بعض اوقات مذاکرات میں تعمیری طور پر شامل ہوتے رہے ہیں لیکن انھوں نے امن عمل کے لیے حقیقی عزم وارادہ کا اظہار نہیں کیا ہے۔

الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں ایلچی نے حوثیوں پر انسانی بحران کو بڑھاوا دینے اور امن کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا ہے اور اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ اس کا حل عالمی برادری کی مشترکہ کوششوں میں ہے۔۔۔ اور یمنیوں کی اکثریت کے ساتھ ہے جو امن کا مطالبہ کر رہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ میں اور میری ٹیم اس مشن کے لیے پرعزم ہیں اور اس پر یقین رکھتے ہیں کیونکہ امن ممکن ہے۔(۔۔۔)

جمعہ - 30 ربیع الاول 1443 ہجری - 05 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15682]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]