سوڈان: فوج پر اقتدار سونپنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3289341/%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D9%81%D9%88%D8%AC-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%82%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%B3%D9%88%D9%86%D9%BE%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4-%D8%A8%DA%91%DA%BE-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
سوڈان: فوج پر اقتدار سونپنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پرتھیز اور مشرقی افریقہ کے لیے افریقی یونین کے ایلچی اولوسیجون اوباسانجو کو کل ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
سوڈان: فوج پر اقتدار سونپنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پرتھیز اور مشرقی افریقہ کے لیے افریقی یونین کے ایلچی اولوسیجون اوباسانجو کو کل ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
سوڈان میں فوجی رہنماؤں پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے تاکہ ڈاکٹر عبد اللہ حمدوک کی قیادت میں سویلین حکومت کی بحالی ہو، نظربندوں کی رہائی ہو اور ہنگامی حالت کو ہٹایا جائے اور یہ سب شہریوں اور فوج کے درمیان اختیارات کی تقسیم کے فریم ورک میں ہوا ہے جیسا کہ سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی وولکر پرتھیس نے کل (جمعرات) کو اعلان کیا ہے کہ ممکنہ معاہدے کے لیے وسیع خطوط پر اتفاق کیا گیا ہے جو ہفتوں کے نہیں بلکہ دنوں میں مکمل ہونا چاہیے۔
یہ بیانات فوج کی جانب سے حمدوک کی حکومت کے 4 وزراء کی رہائی کے ساتھ سامنے آئے ہیں جبکہ خبروں میں اشارہ دیا گیا ہے کہ فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان نے 14 افراد پر مشتمل ایک نئی خودمختار کونسل تشکیل دینا شروع کر دی ہے جس کا اعلان 24 گھنٹے کے اندر کیا جائے گا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)