سوڈان: فوج پر اقتدار سونپنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے

سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پرتھیز اور مشرقی افریقہ کے لیے افریقی یونین کے ایلچی اولوسیجون اوباسانجو کو کل ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پرتھیز اور مشرقی افریقہ کے لیے افریقی یونین کے ایلچی اولوسیجون اوباسانجو کو کل ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
TT

سوڈان: فوج پر اقتدار سونپنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے

سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پرتھیز اور مشرقی افریقہ کے لیے افریقی یونین کے ایلچی اولوسیجون اوباسانجو کو کل ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پرتھیز اور مشرقی افریقہ کے لیے افریقی یونین کے ایلچی اولوسیجون اوباسانجو کو کل ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
سوڈان میں فوجی رہنماؤں پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے تاکہ ڈاکٹر عبد اللہ حمدوک کی قیادت میں سویلین حکومت کی بحالی ہو، نظربندوں کی رہائی ہو اور ہنگامی حالت کو ہٹایا جائے اور یہ سب شہریوں اور فوج کے درمیان اختیارات کی تقسیم کے فریم ورک میں ہوا ہے جیسا کہ سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی وولکر پرتھیس نے کل (جمعرات) کو اعلان کیا ہے کہ ممکنہ معاہدے کے لیے وسیع خطوط پر اتفاق کیا گیا ہے جو ہفتوں کے نہیں بلکہ دنوں میں مکمل ہونا چاہیے۔

یہ بیانات فوج کی جانب سے حمدوک کی حکومت کے 4 وزراء کی رہائی کے ساتھ سامنے آئے ہیں جبکہ خبروں میں اشارہ دیا گیا ہے کہ فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان نے 14 افراد پر مشتمل ایک نئی خودمختار کونسل تشکیل دینا شروع کر دی ہے جس کا اعلان 24 گھنٹے کے اندر کیا جائے گا۔(۔۔۔)

جمعہ - 30 ربیع الاول 1443 ہجری - 05 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15682]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]